روحانیت کو کیسے پروان چڑھایا جائے

ریڈ مور ۔۔۔ کو کلک کریں اور مکمل آرٹیکل پڑھیں۔

روحانیت کو کیسے پروان چڑھایا جائے۔۔

اکثر لوگوں کی جانب سے سوال آتا ہے کہ روحانیت بڑھانے کا کوئی وظیفہ بتا دیں؟
ان سے اگر روحانیت کے معنی پوچھیں جائیں تو اس کا لب لباب “کشف، الہام ” ٹائپ کوءی چیز ہوتی ہے۔۔۔ اور ان کا مدعا بھی ایسا کچھ ہی ہوتا ہے، جس سے انہیں سامنے والے بندے کا حال پتا چل جائے، انہیں آنے والے کل، حادثات واقعات کی اطلاع پہلے مل جائے، انہیں کا پرائز بانڈ بانڈ لگ جائے ، لاٹری نکل آئے،(روزینہ) ان کے تکیے کے نیچے 1000، 5000 ہزار نوٹ انہیں صبح جاگتے ہی ملیں(جبکہ وہ ساری رات فیس بک، واٹس ایپ، یو ٹیوب، ممنوعہ غیر اخلاقی سائٹس پہ دل پشوری کرتے رہیں، یا جنس مخالف سے لمبی کالز پہ مزے اٹھاتے ہوں)۔۔

یہ عملیات، ورد وظائف کچھ اور ہیں، جبکہ روحانیت کچھ اور….

یہاں عارفوالہ کے قریب ایک مشہور شاہ جی ہیں، ان کی بڑی تعریف سنی(کسی دور میں انہوں نے چلے کئیے ہوں گے)، کہ آسیب کے معاملے میں بڑے حادق ہیں، بڑے پہنچے ہوئے۔۔۔
ان کو کال کر کے گیا تھا ، جب ان کی بیٹھک میں پہنچا میں ناوْ نوش کی محفل چل رہی تھی(پینے پلانے کی)، وہ بھی دیسی بدیسی مکس۔۔۔۔۔، جگ، دیگچی بھرے پڑے تھے۔۔۔
یہ پہلی بار کا واقعہ ہے۔۔۔۔
دوسری بار انہوں نے خود بلوایا تھا۔۔۔ تب میرے سامنے انہوں نے چرس کے فل بٹا فل دو سگریٹ نوش فرمائے۔۔۔۔ جب شاہ جی کے سامنے با شریعت پیر ادب سے جھکتے بھی دیکھے، جو جن بھوت ان کے قابو نہیں آتا ہے، تب ان شاہ جی کو بلواتے ہیں۔۔۔۔ لوگوں کا اعتقاد، عقیدت بھی ان سے بے پناہ، التا لوگ ڈرتے ہیں کہ ان کے منہ سے جو نکل گیا وہ پار۔۔۔۔، حاضرات کا معاملہ بھی دیکھا، واقعی آسیبی معاملہ ان کے لئے چٹکیوں کا کھیل۔۔۔منہ مانگے پیسے لیتے ہیں، کہیں کاروں پہ سفر کرتے ہیں، مریدین سے واپس آتے ہوئے، سپیشل رکشہ کروا کے لاتے ہیں، جس میں ان کا اگلے ٹرپ تک کا “تیل بالن”، “راشن پانی” ہوتا ہے۔۔۔۔
اسے کیا آپ روحانیت کا نام دیں گے؟؟؟؟ ام الخبائث کے رسیا۔۔۔۔،ٹھرکی بھی حد درجہ کے۔۔
کیا یہ روحانیت ہے؟؟؟

پیری مریدی میں ایک بہت بڑا ، مشہور و معروف نام ، لوگوں، عوام کے لئے “بڑا کرنی والا پیر، پہنچے ہوئے پیر صاحب جو مرید کو اس کے آنے کا مدعا بیان فرما دیتے، کام کرتے ہیں، مریدین بھی شاید لاکھوں میں ہوں۔۔۔۔ ان کے پاس “کالکا دیوی” اور “کالی دیوی” کی حاضرات ہے۔۔۔ اسی کالکا دیوی سے دیوی کام لیتے ہیں۔۔۔۔ ، ، یہ “روحانی پیشوا ” ہیں۔۔
کیا یہ روحانیت ہے؟؟؟ بڑے بڑے ہائی پروفائل، تعلیم یافتہ لوگ، مولانا، مفتی ان کے مرید ہیں ۔۔۔۔

اللہ کے بندو۔! روحانی بیماریاں جادو، آسیب وغیرہ نہیں ہیں، یہ جسمانی نفسیاتی بیماریاں ہیں، ان کا معالج روحانی پیشوا نہیں ہے۔۔۔
روحانی بیماریاں دراصل اخلاقی بیماریاں ہیں، تکبر، کینہ، فریب، جھوٹ، دغا بازی، مخلوق خدا کو تکلیف اذیت، خود پسندی، ریاکاری، وغیرہ وغیرہ یہ روحانی بیماریاں ہیں، روح کی بیماری روحانی بیماری ہے، جو روح کی پرواز ، روح کو قلب کو آلودہ کرے۔۔۔۔ روحانیت کچھ اور ہے۔۔۔
جو قلب مصفا کرے وہ روحانیت ہے، نہ کہ لوگوں کے احوال آپ پہ کشف کرے، لوگوں کے عیوب آپ پہ ظاہر کرے یہ روحانیت ہرگز نہیں ہے۔۔

سیدھا سادہ سچا مسلمان ہونا بہت بڑی کامیابی ہے۔۔بہت بڑی روحانیت ہے۔۔۔ قلبی سکون، اللہ سے لو، یہ روحانیت ہے، اللہ کا قرب روحانیت ہے۔۔۔

میں آپ کو روحانیت بڑھانے کا سب سے بڑا وظیفہ بتانے جا رہا ہوں۔۔۔ اس کی قدر کرنا، یہ ایک محترم کی محبت میں بتا رہا ہوں، جوگی کی 7 سالہ دوڑ دھوپ ، تپسیا ہے یہ۔۔۔ اس تپسیا کے بعد یہ وظیفہ ملا تھا۔۔، تلاش کا نچوڑ۔۔۔
من موجی بندہ ہوں ، فیس بک، میسنجر، کال پہ وظائف، دینے کا قطعی قائل نہیں ہوں۔۔۔ اور یہ ریاضتیں تو انمول ہیں جو ابھی دینے جا رہا ہوں، یہ کاملوں کی صحبت سے ملی ہیں۔۔۔ عامل حضرات اس نعمتِ عظمیٰ سے محروم ہیں۔۔
اچھی طرح سمجھ لیں۔۔۔ یہ لیں روحانیت بڑھانے کا اکسیر کامل نسخہ

” جس دن سے شروع کریں، بلکہ آج جمعۃ المبارکہ بھی ہے آج سے ہی شروع کر لیں۔۔ اول غسل کریں، اور یہ تصور، اس سوچ کے ساتھ کہ یا رب العالمین میں گناہوں سے روحانی بیماریوں سے پکی سچی توبہ کرتا ہوں، قبول فرما، مجھے استقامت عطا فرما، اور روحانی بیماریوں(ساتھ میں جسمانی کی نیت بھی کر سکتے ہیں) کو مجھ سے دور فرما کر اپنے خاص بندوں کے رستے پہ چلا۔۔۔ غسل کرتے وقت یہ تصور رکھیں کہ مجھ سے غلاظتیں دُھل رہی ہیں، دور ہو رہی ہیں، بیماریاں صاف ہو رہی ہیں۔۔۔ غسل کر کے پاک صاف کپڑے پہن کر بہتر ہے تجدید وضو کر لیں، وضو کرتے وقت ، ہر عضو دھوتے وقت یہ خیال، تصور رکھیں کہ میرے نبی کریم روُف الرحیم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ایسے وضو کیا، ایسے دھویا، ۔۔وضو کر کے دو رکعت نماز توبہ ادا کریں۔۔۔ نماز بھی اس نیت سے کہ میرے آقا کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ایسے نماز ادا کی۔۔۔، اللہ کریم سے استقامت کی دعا مانگیں۔۔۔آپ کا وظیفہ یعنی چلہ شروع ہو چکا ہے۔۔۔اگلے 40 دن تک آپ چلے میں ہیں
اب جو بھی کام کرنا ہے اس تصور، اس نیت سے کہ میرے نبی صادق صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اس طرح کیا ہے، ایسے کیا۔۔۔ ، کھانا پینا، سونا جاگنا دنیا کے سبھی معاملات، (کرنے آپ نے اپنے ذاتی دنیاوی کام ہی ہیں، مگر۔۔۔نیت ۔۔۔۔۔۔ تصور ، خیال سوچ وہی
؎ نماز محبت ادا کر رہا ہوں۔۔۔۔۔
کسی کی ادا کو ادا کر رہا ہوں
شرعی ممنوعات، مکروحات سے بچنا ہے۔۔۔۔ ، زبان کو حتی الوسیع درود، ذکر سے تر رکھنا ہے، قلب کو تو کم از کم۔۔۔۔، وضو ویسے کرنا ہے، کھانا پینا بھی اس تصور سے ہے کہ میرے نبی پاک نے ایسے نوالہ توڑا، ایسے پکڑا، ایسے کھایا، جنتی باریک بینی سے کریں گے اتنی ہی روحانیت بلند ہو گی…… 40 دن کا وقت۔۔۔”
اس تھوڑے لکھے کو سب کچھ جانئیے گا”

گیارہ دن میں ہی سب کچھ واضع ہوتا جائے گا۔۔۔ 40 دن بعد اگر آپ کو روحانیت، اصل روحانیت، قرب، حضوری، نہ نصیب ہو تو حسن منصوری کا منہ کالا کر کے گدھے پہ بٹھا کر جوتے گلے میں پہنا کر لعنتیں بھیجنا آپ کا حق ہے۔۔۔ 1000 فی صد گارنٹی دے رہا ہوں، جبکہ میں اپنے کسی کام کی گارنٹی وارنٹی نہیں دیتا.
جو نہ کرے وہ محروم ہے۔۔۔

کوشش کریں, کوشش آپ کے پاس ہے، اللہ پاک نے آپ سے کوشش مانگی ہے، نتیجہ نہیں ۔۔
ہاں ایک اور بات۔۔۔
مولا علی مشکل کشا کی محبت میں ایسے کیا جا سکتا ہے.

ہو سکتا ہے پوسٹ بعد میں ہٹا دوں
کہ
“مٹھی کھیر پکا محمد ،کتیاں اگے دھرنی”

السلام علیک ایھا النبی و رحمت اللہ و برکاتہ ♥️💝💝💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕

الکھ نرنجن!

نام نہاد جوگی یوگی تانترک مانترک
حسن منصوری

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *