ضرورتِ رشتہ

Click down to read more..

*ضرورتِ رشتہ*

*نسبتاً مروَّتاً کنايتاً ضرورتاً ارادتاً فطرتاً قدرتاً حقيقتاً حکايتاً طبيعتاً وقتاً فوقتاً شريعتاً طاقتاً اشارتاً مصلحتاً نیتاً وراثتاً صراحتاً عقيدتاً وضاحتاً عبادتاً فصاحتاً بلاغلتاً عبادتاً راحتاً الفتاً حسرتاً حاجتاً اطاعتاً خدمتاً عظمتاً نعمتاً زینتاً ساکتاً سعادتاً زیارتاً حفاظتاً عدالتاً وکالتاً امامتاً حلاوتاً ضمانتاً امانتاً دیانتاً شرارتاً….. السلام علیکم*

ایک نو عمر غریب زادہ،نیک چلن اور سیدھاسادہ، کامل شرافت کا لبادہ، کبھی بس پہ کبھی پیادہ، طبعیت کا انتہائی سادہ، لمبا کم اور پست زیادہ، کاروبار کرنے کا ارادہ، اپنی ماں کا شہزادہ، حُسن کا دلدادہ، شادی پر آمادہ،

خوبصورت جوان ،اعلی خاندان، کچا ذاتی مکان ، رہائش فی الحال پاکستان  ،ابھی دیا ایم فِل کا امتحان ، کبھی نادان، اٹھائے خود سامان ، گھر کی ہے وہ آن، عرف ہے اس کا شان، جلد ہو جائے حیران، کئی دفعہ گیا ناران ،گاڑی کو دے نہ دھیان،  کئی بار ہوا اس کا چالان، عرصہ سے ہے وہ  پریشان کے لئے ،

ایک حسینہ ، پہنا ہو اس نے نگینہ، نام ہو چاہے رخشندہ ، کرے نہ مجھے شرمندہ، ہو وہ فلاسفہ، مگر کرے نہ مناظرہ، نہ کرے مجادلہ، بھیجوں جب بھی مراسلہ، جواب ہو عاجلہ، مثلِ حور،چشم مخمور،چہرہ پُر نور،باتمیز باشعور، سلیقے سے معمور، نزاکت سے بھرپور، پردے میں مستور، خوش اخلاقی میں مشہور، دیکھ کر طبیعت ہو مسرور، بالکل نہ ہو وہ مغرور۔

باہنر سلیقہ مند، صوم و صلوۃ کی پابند، کسی کو نہ پہنچائے گزند، نہ کوئی بھابھی نہ کوئی نند، ستاروں پہ نہ سہی چھت پہ ڈالے کمند، صاف کرے گھر کا گند، مگر ہو صحت مند،

کاکروچ سے نہ ڈرے، گھر کے سارے کام کرے، کوئی ٹھنڈی آہ نہ بھرے،

وقت پر نماز پڑھے، نہ کسی آگے کھودے گڑھے،

باادب باحیاء، پیکرِ صدق و صفا، اک مثالِ وفا، سب کی لے دعا، نہ ہو کسی سے خفا، نہ کرے کسی کا گلا ،
نہ ہو سرخی پاؤڈر کا شوق، کھانے پکانے میں ہو ذوق، طبیعت ہو اس کی سلیم ،اعلی تربیت و تعلیم، سیرت و کردار میں عظیم، نرم خوئی میں شبنم و شمیم، سوچ میں قدیم، علالت میں حکیم، پسند ہو اس کو دلیم،

اک ماہ جبین ،بے حد حسین،پردہ نشین، ذہین و فطین، بہن بھائیوں میں بہترین، پکانے کی شوقین، میٹھا بھی اور نمکین ، ساتھ لائے قالین ، سسرال کی کرے تحسین، شوہر جب ہو غمگین تو کرے حوصلے کی تلقین ، ساس کے سامنے مسکین، لفظ منہ سے نہ نکالے سنگین ، گھر کی کرے آرائش و تزئین، ہر بات پہ کہے آمین، تھوڑی بہت ہو زمین،

پار نہ کرے کوئی بھی حد، پانچ فٹ ہو اس کا قد، ہر، حکم نہ کرے میرا رد،
آہستہ خرام، شائستہ کلام،پیارا سا نام، مٹھاس جیسے چونسہ آم، رفتار جیسے تیز گام، شوہر کی غلام، زبان پر لگام، بات میں نہ کوئی ابہام، زبان پر نہ کوئی دشنام، امن و آشتی کا پیغام، خاندان میں لائے استحکام، جانتی ہو ہر کام، کبھی نہ ہو زکام،سب کا کرے احترام، ساس سے نہ لے انتقام، شوہر پر ہوں جو آلام، جلد بازی میں نہ کرے اقدام، مچائے نہ کوئی کہرام،

عجوبۂ کائنات، مصائب میں ثبات، عاریٔ جذبات ، ہمہ وقت محوِ خدمات ، نہ کرے زیادہ سوالات، موجود ہوں سب سوالوں کے جوابات، ہوں اس کی اعلی و ارفع صفات،ایسی ہو انوکھی رفیقۂ حیات،

ہو بڑی صابرہ ، کرے استخارہ، تھوڑے رقم سے کرے گزارہ، جانتی ہو استعارہ، درکار ہے، لڑکا بڑا طلبگار  ہے، لیکن کچھ بے قرار ہے،رابطے کا آپ کو اختیار ہے، اگر آپ کو اعتبار ہے، جلدجواب پر ہمیں اصرار ہے، ورنہ زندگی بےکار ہے،گرا دیں جو رستے میں دیوار ہے، لمحہ لمحہ شمار ہے،  اب تو بس ہاں کا انتظار ہے۔

نہیں چاہئے مسہری نہ کوئی چارپائی، نہ کوئی روئی بھری رضائی، بس چاہئے قلم کے لیے روشنائی ، شوہر کے لیے ٹائی، ،نکاح سے پہلے رسمِ حنائی، منگنی پرمٹھائی، نکاح پر نہیں ہو گی فائرنگ ہوائی ، بارات کے لیے رس ملائی، لڑکے کے لئے دودھ پلائی، اچھی نہیں خود نمائی، ہم نہیں چاہتے جگ ہنسائی، بعد میں نہ ہو لڑائی۔

شکوک سے کرو پرہیز، بیاہ کے لیے بھاگو تیز،اب مٹی ہے بڑی زرخیز، میرے پاس ہیں کرسیاں اور میز، کوئی نہیں چاہئے ہمیں جہیز، نہ ہم انگریز نہ چنگیز۔ پنجاب کے ہیں ہم جاٹ، کھاتے ہیں شوق سے چاٹ، سکول میں تھے ہمارے ٹاٹ،

لڑکی چاہے نہ ہو کنواری ، شادی نہ ہوئی تو ہماری خواری، بتائیں اگر ہے کوئی دشواری ، ہماری تو ہے پوری تیاری ، بنتی ہے ہاں کرنا اب آپ کی رواداری۔

لڑکا ہمارا اناڑی ہے، مگر اس کی گاڑی ہے، اوپر سے کاروباری ہے۔ بڑی اس کی دکانداری ہے، بھائی کو لے کر دی ہے دوکان، اور منہ میں بڑی میٹھی زبان اور نہ کوئی سگریٹ نہ کئی پان ۔ پسند ہیں اس کو حلوہ پوری اور نان۔

مزید بات چیت کے لئے لازم ہے ہونا بالمشافه ،اگر ایسا نہیں تو پھر یا بذریعہ لفافہ، بصورت دیگر چڑیا گھر میں دیکھیں زرافہ،
خط و کتابت بھی ایک صیغۂ راز ہے۔  یہ ایک حسرت اور دل کی آواز ہے۔

مکان نمبر سات (7)

ختم ہوئی میری بات

بھنگڑے ڈالیں یا دھمال۔

از طرف چوہدری خیال

(طنز و مزاح: ابو یُمنیٰ)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *