Click to read more.
قصیدہ غوثیہ شریف مع اردو ترجمہ
احباب گرامی اسے ایک بار مکمل پڑھیں اور حضور غوثِ اعظم رضی اللہ عنہ کے فیوض و برکات سے مستفید ہوں
——-
★※★ ـ قصیدہ غوثیہ ـ ★※★
سَقَانِی الْحُبُّ کَاْسَاتِ الْوِصَالِ
عشق و محبت نے مجھے وصل کے پیالے پلائے
فَقُلْتُ لِخَمْرَتِیْ نَحوِیْ تَعَالِ
پس میں نے اپنی شراب معرفت سے کہا کہ میری طرف آ
——-
سَعَتْ وَمَشَتْ لِنحوِیْ فِیْ کُؤُسٍ
پیالوں میں “بھری ھوئی”وہ شراب میری طرف دوڑی
فَھِمْتُ بِسُکْرَتِیْ بَینَ الْمَوَالِیْ
پس میں اپنے احباب کے درمیان نشۂ شرابِ معرفت سے مست ھوگیا
——-
فَقُلْتُ لِسَآئِرِ الْاَقْطَابِ لُمُّوْا
میں نے تمام اقطاب کو کہا کہ آپ بھی عزم کرو
بِحَالِیِْ وَادْخُلُوْ اَنتُمْ رِجَالِ
اور میرے حال میں داخل ھو جاؤ کیونکہ آپ میرے رفقاء ھیں
——-
وَھُمُّوْا وَاشْرَبُوْا اَنتُمْ جُنُودِیْ
ہمت اور مستحکم ارادہ کرو اور جام معرفت پیؤ کہ تم میرے لشکری ھو
فَسَاقِیْ الْقَومِ بِالْوَافِیْ مَلَالِ
ساقی قوم نے میرے لئے لبالب جام بھر رکھا ھے
——-
شَرِبْتُمْ فُضْلَتِیْ مِنْ بَعْدِ سُکْرِی
میرے مست ھونے کے بعد تم نے میری بچی ھوئی شراب پی
وَلَانِلْتُْم عُلُوّیْ وَاتّصَالِ
اور تم میرے بلند مرتبے اور قرب کو نہ پاسکے
——-
مَقَامُکُمُ الْعُلٰی جَمْعًا وَّلٰکِنْ
اگرچہ آپ سب کا مقام بلند ھے پھر بھی
مَقَامَیْ فَْو قَکُمْ مَّازَالَ عَال
میرا مقام آپ کے مقام سے بلند تر ھے اور ہمیشہ بلند رھےگا
——-
اَنَا فِیْ حَضْرَتِ التَّقْرِیْبِ وَحْدِی
میں بارگاہ قرب الھی میں یکتا اور یگانہ ھوں
یُصَرّفُنِیْ وَحَسَبِیْ ذُوالْجَلَالِ
اللہ تعالٰے مجھے ایک درجے سے دوسرے اعلٰی درجے کی طرف پھیرتا ھے اور وہ مجھے کافی ھے
——-
اَنَاالْبَازِیُّ اَشھَبُ کُلّ شَیْخٍ
میں باز ھوں تمام شیوخ پر غالب ھوں
وَمَنْ ذَافِیْ الرّجَالِ اُعْطِیَ مِثَالِ
مردان خدا میں سے کون ھے جس کو میرے جیسا مرتبہ عطا کیا گیا ھے
——-
کَسَانِیْ خِلْعَۃً بِطِرَازِ عَزْمٍ
اور اللہ تعالٰے نے مجھے “ارادۂ مستحکم ” کے بیل بوٹے والی خلعت پہنائی
وَتَوَّجَنِیْ بِیِیْجَانِ الْکَمَالِ
اور تمام کمالات کے تاج میرے سر پر رکھے
——-
وَاَطْلَعَنِیْ عَلٰی سِرّ قَدِیْمٍ
اللہ تعالٰے نے مجھے اپنے رازِ قدیم پر مطلع کیا
وَقَلَّدَنِیْ وَاَعْطَانِی سُؤَالِـ
اور مجھے عزت کا ہار پہنایا اور جو کچھ میں نے مانگا مجھے عطاکیا
——-
وَوَلَّانِیْ عَلَی الْا َ قْطَابِ جَمْعًا
اللہ تعالٰے نے مجھے تمام اقطاب پر حاکم بنایا ھے
فَحُکْمِیْ نَافِذ” فِیْ کُلّ ِ حَالِی
پس میرا حکم ہر حالت میں جاری ھے
——-
فَلَوْ اَلْقَیْتُ سِرّ ِ یْ فِیْ بِحَارٍ
اگر میں اپنا راز دریاؤں پر ڈالوں
لَصَارَالْکُلُّ غَوْرً ا فِیْ الزَّوَلِ
تو تمام دریاؤں کا پانی زمین میں جذب ھوکر خشک ھوجائے
——-
وَلَوْ اَلْقَیْتُ سِرّ ِ یْ فِیْ جِبَال ٍ
اگر میں اپنا راز پہاڑوں پر ڈالوں
لَدُکَّتْ وَاخْتَفَتْ بَیْنَ الرّ ِ مَالِ
تو وہ ریزہ ریزہ ھو کر ریت میں ایسے مل جائیں کہ ان میں اور ریت میں فرق نہ رھے
——-
وَلَوْاَلْقَیْتُ سِرّ ِ فَوْقَ نَارٍ
اگر میں اپنا راز آگ پر ڈالوں
لَخَمِدَتْ وَانْطَفَتْ مِنْ سِرّ ِ حَالِ
تو میرے رازسے بالکل سرد ھوجائے اور اسکا نام ونشان باقی نہ رھے
——-
وَلَوْ اَلْقَیْتُ سِرّ ِ یْ فَوْقَ مَیْتٍ
اگر میں اپنے زار کو مردہ پر ڈالوں
لَقَامَ بِقُدْرَۃِ الْمَـوْلٰی تَعَالِ
تووہ فوراً اللہ کی قدرت سے اٹھ کھڑا ھو
——-
وَمَامِنْھَا شُھُوْر” اَوْدُھُوْر ”
مہینوں اور زمانوں میں سے
تَمُرُّ وَ تَنْقَضِیْ اَلّاَ اَتَالِ
جو گزرچکے ھیں وہ میرے پاس حاضر ھوتے ھیں
——-
وَتُخْبِرْنِیْ بِمَایَاْ تِیْ وَیَجْرِیْ
اور وہ مجھ کو گزرے ھوئے اور آنے والے واقعات کی خبر
وَتُعْلِمُنِیْ فَاَقْصِرْ عَنْ جِدَالِ
اور اطلاع دیتے ھیں تو مجھ سے جھگڑاکرنے سے باز آ
——-
مُرِیْدِیْ ھِمْ وَطِبْ وَاشْطَحْ وَغَنّیْ
اےمیرے مرید! سرشار عشق الھی ھو اور خوش رہ اور بے باک ھو اور خوشی کے گیت گا
وَاِفْعَلْ مَاتَشَآءُ فَالْاِسْمُ عَالِ
اور جو چاھے کر کیونکہ میرا نام بلند ھے
——-
مُرِیْدِیْ لَا تَخَفْ اَللّہُ رَبّیْ
اےمیرے مرید! کسی سے مت ڈر اللہ تعالٰے میرا پروردگار ھے
عَطَانِیْ رِفْعَۃً نِلْتُ الْمَنَالِ
اس نے مجھے وہ بلندی عطافرمائی ھے کہ جس سے میں نے اپنی مطلوبہ آرزؤوں کو پالیا ھے
——-
طُبُوْلِیْ فِیْ السَّمآءِ وَالْاَرْضِ دُقَّتْ
میرے نام کے ڈنکے زمین وآسمان میں بجائے جاتے ھیں
وَشَاءُوْسُ السَّعَادَۃِ قَدْبَدَالِ
اور نیک بختی کے نگہبان ونقیب میرے لئے ھوتے ھیں
——-
بِلَادُ اللّہِ مُلْکِیْ تَحْتَ حُکْمِیْ
اللہ تعالٰے کے تمام شھر میرا ملک ھیں اور ان پر میری حکومت ھے
وَوَقْتِـیْ قَبْلَ قَلْبِیْ قَدْ صِفَالِ
اور میرا وقت میرے دل کی پیدائش سے پہلے ھی صاف تھا
——-
نَظَرْتُ اِلٰی بِلَادِ اللّہِ جَمْعًا
اور میں نے خدائے تعالٰے کے تمام شھروں کی طرف دیکھا
کَخَرْدَلَۃٍ عَلٰی حُکْمِ اتّصَالِ
تو وہ سب مل کر رائی کے دانہ کے برابر تھے
——-
دَرَسْتُ الْعِلْمَ حَتّٰی صِرتُ قُطْبًا
میں علم پڑھتے پڑھتے قطب ھوگیا
وَنِلْتُ السّعْدَ مِنْ مَّوْلَی الْمَوَالِ
اور میں نے خداوندتعالٰی کی مدد سے سعادت کو پالیا
——-
فَمَنْ فِیْ اَوْلِیَآءِ اللّہِ مِثْلِیْ
تو اولیاء اللہ میں سے کون میری مثل ھے
وَمَنْ فِیْ الْعِلْمِ وَالتَّصْرِفِ حَالِ
اور کون میرے علم اور تصرف میں میرے حال کو پہونچا ھے
——-
رَجَالِیْ فِیْ ھُوَاجِرِ ھِمْ صِیَام”
میرے مرید موسم گرما میں روزہ رکھتے ھیں
وَفِیْ ظُلَمِ الّلیَالِیْ کَاللَّأٰ لِ
اور راتوں کی تاریکیوں میں موتیوں کی طرح چمکتے ھیں
——-
وَکُلُّ وَلِیّ ٍ لَّه’ قَدَم ” وّاِنّیْ
ہر ایک ولی کے لئے ایک قدم یعنی مرتبہ ھے اور میں
عَلٰی قَدَمِ النَّبِیّ بَدْرِ الْکَمَالِ
سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم پر ھوں جو آسمانِ کمال کے بدرِ کامل ھیں
——-
نَبِیّ” ھَاشِمِیّ” مَکّیّ” حِجَازِیّ”
وہ نبی ہاشمی، مکی،اور حجازی
ھُوَجَدّیْ بِهِ نِلْتُ الْمَوَالِ
میرے جدِپاک ھیں،انھیں کی وساطت سے میں نے بزرگی پایا
——-
مُرِیْدِ لَا تَخَفْ وَاشٍ فَاِنّیْ
اے میرے مرید! تو کسی چغل خور شریر سے نہ ڈر کیونکہ میں
عَزُوْم” قَاتِل” عِنْدَ الْقِتَالِ
لڑائی میں اولوالعزم اور دشمن کو قتل کرنے والا ھوں
——-
اَنَاالْجِیْلِیُّ مُحَیُّ الدّیْنِ لَقَبِیْ
میں گیلان کا رھنے والا اور محی الدین میرا لقب ھے
وَاَعْلَامِیْ عَلٰی رَاْسِ الْجِبَالِ
اور میرے نشان پہاڑوں کی چوٹیوں پر لہرارھے ھیں
——-
اَنَاالْحَسَنِیُّ وَالْمُخْدَعْ مُقَامِیْ
میں حضرت امام حسن کی اولاد سے ھوں اور میرا مرتبہ مخدع”خاص مقام” ھے
وَاَقْدَامِیْ عَلٰی عُنُقِ الرّجَالِ
اور میرے قدم اولیاء اللہ کی گردنوں پر ھیں
——-
وَعَبْدُ القَادِرِ الْمَشْھُوْرُ اِسْمِیْ
اورعبدالقادر میرا مشہور ومعرف نام ھے
وَجَدّیْ صَاحِبُ الْعَیْنِ الْکَمَالِ
اورمیرے دادا ونانا صلی اللہ علیہ وسلم چشمۂ کمال کے مالک ھیں
——-
★※★※★※★※★※★