Click 👇 to read more about gardening and its benefits
*باغبانی کے حیرت انگیز فوائد*
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
پھولوں، پودوں اور سبزیوں سے آراستہ ہرا بھرا گھرنہ صرف کسی بھی سادہ اور عام سی جگہ کا حسن بڑھاتا ہے بلکہ اس کے ارد گرد رہنے والے لوگوں کی ذہنی اور جسمانی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ اسی لیے ماہرین باغبانی کو صحت مند مشغلہ اور تعمیری سرگرمی قرار دیتے ہیں حالیہ تحقیق کے مطابق وہ بچے جو باغبانی کا مشغلہ اپناتے ہیں، ان کی دماغی و جسمانی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور باغبانی ان کی اخلاقی تربیت میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ باغبانی فطرت سے آپ کے تعلق کو مضبوط کرتی ہے۔ اگر آپ باغبانی کا شوق نہیں رکھتےتو ہمیں امید ہے کہ آج کی تحریر اور اس میں بتائے گئے باغبانی کے حیرت انگیز فوائد کے مطالعے کے بعد آپ ضرور باغبانی کا ارادہ کرلیں گے۔ آئیے ہم آپ کو باغبانی سےذہنی اور جسمانی صحت کو حاصل ہونے والے فوائد کے بارے میں کچھ معلومات فراہم کرتے ہیں۔
*وزن میں کمی کا باعث*
دنیا بھر میں لوگوں کی بڑی تعداد کیلوریز کم کرنے کے لیے کئی کئی گھنٹے جم میں گزار دیتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ باغبانی ایک ایسی متوازن ورزش ہے، جس کے ذریعے جسم کی کیلوریز بھی کم ہوتی ہیں۔ حالیہ تحقیق کے مطابق ایک گھنٹہ ورزش کرنے سے 330 کیلوریز گھٹائی جاسکتی ہیں۔ ماہرین کا یہاں تک ماننا ہے کہ ہفتے میں تین سے پانچ بار 30سے45منٹ کی باغبانی وزن کم کرنے کی اچھی حکمت عملی ہے۔
*احساس ذمہ داری کا جذبہ*
باغبانی احساس ذمہ داری کے جذبے کو پروان چڑھانے کا سبب بنتی ہے گھر میں لگے پھول پودوں کی دیکھ بھال کرنے اور انھیں باقاعدگی سے پانی دینے سے گھر کے افراد میں احساس ذمہ داری کا جذبہ پروان چڑھتا ہے۔ جب بچے بچپن سے ہی اپنے بڑوں کو گھر میں لگے پودوں کی دیکھ بھال اوران کی حفاظت کرتا دیکھتے ہیں تو یہ جذبہ ان کے اند ر بھی پروان چڑھتا ہے، جو ساری زندگی ان کے ساتھ رہتا ہے اور وہ زندگی کے ہر معاملے میں اس کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
*دل کے امراض*
باغبانی دل کے امراض سے بچاؤ اور اس بیماری میں مبتلا افراد کےلیے ایک بہترین تھراپی ہے۔ ایک مطالعے کے نتائج کے مطابق اگر بچوں کو کاشتکاری اور باغبانی میں شامل کیا جائے تو وہ کھانے میں سبزیوں اور پھلوں میں دلچسپی لینے لگتے ہیں، ان کا یہ معمول انھیں بلڈ پریشر، کینسر، امراضِ قلب اور موٹاپے سے بچاتا ہے۔ این آئی ایچ کے ایک سائنسدان ڈاکٹر شارلوٹ پراٹ کہتے ہیں کہ باغ اور کھیتوں میں کام کرنے سے دماغی، جسمانی اور ذہنی صحت بہتر رہتی ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
*وٹامن ڈی کا ذریعہ*
کھلی فزا میں کام کرنے کو وٹامن ڈی حاصل کرنے کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے، باغبانی بھی انہی سرگرمیوں میں سے ایک ہے۔ اٹلی میں ہونے والی ایک تحقیق کے دوران محققین نے یہ ثابت کیا کہ سورج کی روشنی ہر عمر کے افراد کے لیے وٹامن ڈی حاصل کرنے کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔ وٹامن ڈی کیلشیم کی سطح میں اضافہ کرتا ہے، جو ہماری ہڈیوں کے لیے نہایت ضروری ہے اور اس کے حصول کا ایک بہترین ذریعہ سورج ہے۔ طبی سائنس کے مطابق ہمارا جسم دھوپ میں تیزی سے وٹامن ڈی تیار کرتا ہے۔ اس قدرتی ذریعے کے علاوہ مخصوص غذاؤں سے بھی وٹامن ڈی حاصل کیا جاسکتا ہے۔
*ڈیمنشیا کے خطرات میں کمی*
ڈیمنشیا ایک دماغی بیماری ہے۔اعداد و شمار کے مطابق 56سال سے زائد عمر کا ہر دسواں فرد ڈیمنشیا کا شکار ہوتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل کی گئی ایک تحقیق میں 2800افراد(جن کی عمر 60سال تھی) کے درمیان تقریباً16سال تک تحقیق کی گئی، جس کے نتائج میں بتایا گیا کہ طبعی سرگرمیاں خاص طور پر باغبانی، انسان میں ڈیمنشیا کے خطرات میں کمی لاتی ہیں۔
*مزاج کو تبدیل کرنے والی مشق*
باغبانی کا سارا عمل مثلاً پودوں کے لیے جگہ کی کھدائی کرنا، انھیں لگانا، کانٹ چھانٹ کرنا اور سبزی کی کاشت وغیرہ مزاج کو بہتر بنانے کی ایک قسم کی ورزش ہے۔ برطانوی رپورٹ کے مطابق گھر کے باغیچے کو درست کرنے اور پودوں کی دیکھ بھال کے لیے دیے گئے صرف30منٹ، جِم کو دیے جانے والے طویل وقت سے بہتر ہیں۔
*ڈپریشن اور ذہنی دباؤ میں کمی*
ماہرین کے مطابق اگر آپ ذہنی تناؤ کا شکار ہیں یا دل کی بیماری سے بچنا چاہتے ہیں تو باغبانی شروع کردیں کیونکہ اس کی وجہ سے آپ کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ آسٹریلیا میں کی گئی تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ گھاس کاٹتے ہوئے نکلنے والی خوشبو سے انسان تازہ دم اور پرسکون رہتا ہے، لہٰذا باغبانی کو اپنی عادت بنالیں۔
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ