Click down to read more
اگر سچا اور جھوٹا ہونے کی بات کی جائے تو میں یہی کہوں گا کہ جھوٹا نہ مرد ہوتا ہے، نہ عورت…….
عورت کچھ منفرد جذبات رکھنے والی مخلوق ہے
بہت سے لوگوں کو اس سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن میں نے عورت سے بڑھ کر کسی کو ایسا نہیں پایا۔ ہر درجہ منفرد ہوتی ہے ۔ دل میں کچھ اور ہوتا ہے اور زبان سے کچھ اور بولتی ہے۔ کبھی بھی اپنے گھر والوں کو اپنی آنکھوں کی سرخی کی اصل وجہ نہیں بتاۓ گی۔ عزت، سفید پوشی اور کبھی حالات کی وجہ سے اپنی من پسند آرزوؤں اور چیزوں سے دستبردار ہو جائے گی، ستم اس پر یہ کہ مسکرا کر خود کو مزید اذیت دے گی۔ کبھی بھی اپنی پیدا کرنے والی ماں تک کے سامنے نہیں روئے گی۔
ہاں یہ ضرور کہے گی کہ سر میں درد ہے۔۔ بھائیوں کی رازدار بن جاۓ گی لیکن کبھی بھی انھیں اپنا دکھ نہیں بتائے گی، مسکراتی رہے گی سدا
اور ایک دن چپ چاپ مر جائے گی لیکن تب بھی کسی کو نہیں بتائے گی کہ ہارٹ اٹیک کی اصل وجہ کیا تھی اور رہا مرد تو وہ بہت سرے عام کہہ دیتا ہے.
اگر بیوی پسند ہے تو ٹھیک ورنہ نئی عورت۔۔ بول کر بتاتا ہے کہ مجھے نہیں پسند یہ عورت۔۔ جاب سے بیچارہ تھکا ہارا آتا ہے اور جتا دیتا ہے کہ تھکا ہوا ہوں، تنگ نا کیا جاۓ۔۔ یہ الگ بات کہ عورت پورا دن گھر ،بچوں ،کام ، ساس سسر کی باتیں سب کچھ کر کے بھی مسکرا کر بات کرے گی۔ کبھی نہیں بتائے گی کہ میں بھی تھکی ہوئی ہوں آج ۔۔۔ آخر ہوئی جو منفرد۔۔۔ بھائی بول کر بتائیں گے کہ مجھے یہ چاہہے اور بہن اپنی ضرورت کو ہی گم کر لے گی کہ ضرورت ہی نہیں مجھے۔۔ ماؤں کو ہی دیکھ لیں۔۔۔ اپنے بچوں کے لئے شوہر کی مار تک کھا لے گی۔۔ ساس سسر کی باتیں سن لے گی لیکن اپنے ماں باپ کو “سب ٹھیک ہے” کا ہی گانا سنائے گی ۔۔ وہی بات نا ۔۔ہوئی جو منفرد.۔۔
تحریر: ابو یمنی