عیسائیوں کا وفد جب غرناطہ پہنچا تو کیا دیکھتا ہے ،
ایک بچہ ہاتھ میں تیر کمان لیکر کھڑا ہے اور اداس ہے،
پوچھنے پر پتہ چلا کہ اب میں تیر کے ساتھ اڑتے ہوۓ پرندوں کو شکار کرتے کرتے بور ہوگیا ہوں
اب میرا مشغلہ تیر کے ساتھ دریا میں موجود مچھلی کا شکار کرنا ہے ۔
عیسائی وفد سن کر دنگ رہ گیا ۔ ۔
کہ جس قوم کا بچہ اتنا اچھا تیر انداز ہے ،،
وہ قوم میدان جنگ میں شکست نہیں کھا سکتی ۔
وہ وفد واپس گیا اور بڑی سوچ وچار کے بعد نوجوان لڑکیوں کے وفود دوستی ثقافت کے نام پر مسلمان ملک میں بھیجنے شروع کردئیے۔
کچھ عرصہ گزرا اس بے حیائی نے کام دکھایا اور مسلمانوں کی غیرت کو دیمک کی طرح چاٹ لیا ۔
اب وہی عیسائی وفد دوبارہ آیا ۔ ۔ ساحل سمندر پر اترا ۔ ۔ تو کیا دیکھتا ہے ۔ ۔ ایک نوجوان اداس ہو کر سر جھکاۓ بیٹھاہوا تھا ۔ ۔ ۔
پوچھنے پر پتہ چلا کہ اس کی محبوبہ نے ملنے کا عہد کیا تھا ۔ ۔ لیکن وہ بے وفا نکلی اور ملنے نہ پہنچی ۔ ۔
عیسائی وفد سمجھ گیا ۔ ۔ !!
اب یہ ٹوٹے دل ۔ ۔ ناکام عاشق ۔ ۔ تلوار کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے
انہوں نے مسلمانوں سے جنگ کی اور انہیں صفحہ ہستی سے مٹا کے رکھ دیا ۔ ۔ ۔
اب غرناطہ ۔ ۔ اشبیلیہ ۔ ۔ طلیطلہ وغیرہ میں صرف بوسیدہ عمارتیں رہ گئیں ۔۔۔
اور داستاں تک نہیں داستانوں میں
امت کے نوجوانوں کو سب سے زیادہ نقصان شراب اور زن نے پہنچایا
کاش کہ امت کے نوجوان اپنی اہمیت پہچان لیں ۔ ۔ اور پھر سے اپنے اصل مقام کو حاصل کرکے امت کا کھویا ہوا وقار واپس دلا دیں۔✍🏻