کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ اللہ پاک نے پانی کو بغیر رنگ بغیر ذائقہ اور بغیر خوشبوکے کیوں پیدا کیا ؟
اگر پرودگار پانی کو ایک مخصوص رنگ عطا فرمادیتے تو وہ ساری اشیاء جن کی بقاء میں پانی کا عظیم کردار ہے ایک رنگ کی ہوتی …
اگر اللہ پانی کو ذائقہ عطاء کردیتے تو کھائی جانے والی تمام سبزیاں ایک ذائقہ رکھتی کیونکہ پودوں کی بقاء بھی پانی سے ہے..
اگر رب عز وجل پانی کو خوشبو دے دیتے تو وہ اشیاء جن کی بقاء پانی سے ہےاور خوشبودار ہیں ایک ہی خوشبوں کی حامل ہوتی گلاب اور چھنبیلی کے پھول کی خوشبو ایک جیسی ہوتی ..
اسی طرح انسان کے جسم کے بعض حصوں میں موجود پانی کو دیکھیئے!
منہ کا پانی میٹھا
کان کا پانی کڑوا
اور آنکھ کا پانی نمکین
اس میں بہی اللہ کی بڑی حکمت ہے…..!
منہ کا پانی میٹھا اس وجہ سے بنایا تاکہ ذائقہ کا احساس ہو
کان کا پانی کڑوا اس وجہ سے بنایا تاکہ حشرات وغیرہ کی ہلاکت اس سے ہو
اور آنکھ کا پانی نمکین اس وجہ سے بنایا تاکہ بیکٹیریا اور جراثیم سے بچاو کا ایک دافع نظام موجود ہو…
اور تم اپنے رب کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے۔“
🌹