کرونا وائرس۔۔۔ احادیث، احتیاط اور وظائف

  • Click down to read full article

*کرونا وائرس…*
(احادیث، احتیاط اور وظائف)
.
حدیثِ پاک سے اشارہ ملتا ہے کہ کرونا وائرس جیسے بظاہر وبائی متعدی امراض سے کثرتِ اموات قیامت کی نشانی ہے۔
الحدیث :
*”ثُمَّ مُوْتَانٌ يَأْخُذُ فِيكُمْ كَقُعَاصِ الغَنَم”*
ترجمہ :
پھر (قیامت کی نشانیوں میں سے ہے کہ) تم میں کثرت اموات ہوگی جیسے کہ جانوروں میں قعاص بیماری سے فوری کثرتِ اموات ہوتی ہے۔
*(بخاری حدیث3176)*
.
*(القعاص) دَاء يَأْخُذهَا فيسيل من أنوفها شَيْء فتموت فَجْأَة*
ترجمہ :
قعاص ایسی بیماری ہے کہ اس کی وجہ سے ناک سے کچھ بہنا شروع ہوجاتا ہے اور فوراََ موت ہوجاتی ہے۔
*(تییسیر شرح جامع صغیر 2/55)*

*”القعاص دَاء يَأْخُذ فِي الصَّدْر”*
ترجمہ :
قعاص سینے کی ایک بیماری ہے۔
*(عمدۃالقاری 15/100)*
.
مذکورہ حوالہ جات معلومات سے اشارہ ملتا ہے کہ قیامت کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ ایسی بظاہر وبائی متعدی بیماریاں ہوں گی کہ جن کا تعلق ناک، نزلے، سانس اور سینہ سے ہوگا اور اس کا حملہ ہوتے ہی اچانک موت واقع ہوجائے گی، اور اس سے بہت ہلاکتیں ہوں گیں، ایسی بیماریاں ممکن ہیں پہلے ہوچکی ہوں مگر اب *”کرونا وائرس”* پر مذکورہ نشانیاں فٹ آتی ہیں۔
نزلہ، زکام، بخار، نظامِ تنفس، سینہ اور پھیپھڑوں کی خرابی اس کی نشانیاں ہیں.
ہمیں عبرت نصحیت حاصل کرنا چاہیے، وظائف و احتیاط کرنی چاہیے۔
.
کرونا وائرس سے بچنے، شفاء پانے کے وظیفے، احتیاط…..!!
احتیاط :
جن کو کرونا وائرس یا کوئی بھی بظاہر متعدی و وبائی بیماری لگ چکی ہو تو اسے الگ تھلگ رکھ کر اس کا علاج کیا جائے، اسے صحت مندوں کے ساتھ نہ رکھا جائے، ایسے مریضوں سے دور رہنا چاہیے، ایسا طبی لباس پہنا جائے جس سے اثرات سے حفاظت ہو، ماسک لگانا چاہیے، بخار اور زکام کی فوراََ دوائی لینی چاہیے….صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا چاہیے…
پاکیزہ حلال غذا لینی چاہیے کہ اسی میں عقلاً طباً بہتری ہے… اسی احتیاطوں میں انفرادی اجتماعی معاشرتی بھلائی ہے
الحدیث :
*”لاَ يُورِدَنَّ مُمْرِضٌ عَلَى مُصِحٍّ”*
ترجمہ :
(بظاہر وبائی متعدی) بیماری والے کو صحت مندوں کے پاس نہ لایا جائے۔
*(بخاری حدیث5771)*
الحدیث :
*”وَفِرَّ مِنَ المَجْذُومِ كَمَا تَفِرُّمِنَ الأَسَدِ”*
ترجمہ :
جذام (بظاہر وبائی متعدی بیماری) والے سے دور بھاگو جیسے شیر سے دور بھاگتے ہو…
*(بخاری حدیث5707)*
.
*وظیفہ نمبر①:*
اس دعا کی کثرت سے ورد کیجیے :
*”اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ البَرَصِ، وَالْجُنُونِ، وَالْجُذَامِ، وَمِنْ سَيِّئِ الْأَسْقَامِ.”*
*(ابوداود حدیث1554)*
.
.
*وظیفہ②:*
الحدیث، ترجمہ :
سورہ فاتحہ ہر مرض (ہر نقصان دہ چیز، نظر، جن، جادو اور بیماریوں) سے شفاء ہے….
*(بیہقی1/357)*
.
*وظیفہ③:*
الحدیث، ترجمہ :
آیۃُ الکرسی صبح کو پڑھو تو شام تک اور شام کو پڑھو تو صبح تک (ہر نقصان دہ چیز یعنی جن، جادو، نظر اور بیماریوں وغیرہ) سے نجات ہے..
*(بیہقی1/359)*

.
*وظیفہ④:*
الحدیث:
*عَن ْعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا اشْتَكَى يَقْرَأُ عَلَى نَفْسِهِ بِالْمُعَوِّذَاتِ، وَيَنْفُثُ، فَلَمَّا اشْتَدَّ وَجَعُهُ كُنْتُ أَقْرَأُ عَلَيْهِ، وَأَمْسَحُ بِيَدِهِ رَجَاءَ بَرَكَتِهَا.*
ترجمہ :
سیدہ طیبہ طاہرہ بی بی عائشہ فرماتی ہیں کہ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کچھ بھی تکلیف و بیماری ہوتی تو چار قل شریف پڑھ کر اپنے اوپر دم فرما دیتے، جب آپ علیہ الصلاۃ والسلام شدید بیمار ہوئے تو میں(بی بی عائشہ رضی اللہ عنھا) چار قل پڑھ کر دم کرتی اور رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اپنا ہاتھ انہی کے جسم پر پھیرتی، ان کے ہاتھ کی برکت کی امید سے…
*(بخاری حدیث5016)*
.
نظر، جن، جادو اور برے تعویذات کا خطرہ ہو یا محسوس ہو کہ نظر لگی ہے یا محسوس ہو کہ جنات کا اثر ہوا ہے یا محسوس ہو کہ جادو کا اثر ہے،
یا
کسی بیماری کے لگنے کا خدشہ ہو
یہ سب محسوس ہو یا ان سب کا خطرہ و خدشہ ہو یا وہم و گمان ہو تو یقین کامل کے ساتھ سورہ فاتحہ یا ایۃ الکرسی یا چار قل پڑھ کر دم کیجیے یا کسی نیک سے پڑھوا کر دم کرائیے اور ساتھ ساتھ دنیاوی علاج بھی کرائیے کہ نظر، جن جادو اور برے تعویذات کی وجہ سے کبھی کبھار بیماریاں بھی لگ جاتی ہیں تو دم و دعا کے ساتھ دوا بھی برحق و لازم ہے۔

*وظیفہ⑤:*
نمازِ حاجات پڑھیے اور کامل یقین کے ساتھ دعا کیجیے۔
الحدیث :
*”كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا حَزَبَهُ أَمْرٌ صَلَّى”*
ترجمہ تفسیری :
رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کوئی تکلیف و مشکل ہوتی، کوئی حاجت ہوتی تو (دو رکعت) نفل نمازِ حاجات ادا فرماتے۔
*(ابو داود حدیث1319)*
.
*نمازِ حاجات کا طریقہ①:*
تازہ وضو کیجیے، اچھے طریقے سے وضو کیجیے، دو رکعت نفل پڑھیے اور یہ دعا پڑھیے:
*”اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ وَأَتَوَجَّهُ إِلَيْكَ بِمُحَمَّدٍ نَبِيِّ الرَّحْمَةِ، يَا مُحَمَّدُ، إِنِّي قَدْ تَوَجَّهْتُ بِكَ إِلَى رَبِّي فِي حَاجَتِي هَذِهِ لِتُقْضَى،اللَّهُمَّ فَشَفِّعْهُ فِيَّ”*
اور پھر اپنی من پسند اچھی دعا مانگیے، نظر، جن اور جادو وغیرہ سے حفاظت کی دعا مانگیے..
*(دیکھیے ابن ماجہ حدیث1385)*
.
*نمازِ حاجات کا طریقہ②:*
تازہ وضو کیجیے، اچھی طرح وضو کیجیے پھر دو رکعت نفل حاجات پڑھیے
پھر اللہ پاک کی ثناء کیجیے
پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھیے
پھر یہ دعا پڑھیے
*”لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْحَلِيمُ الْكَرِيمُ، سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، أَسْأَلُكَ مُوجِبَاتِ رَحْمَتِكَ، وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِكَ، وَالْغَنِيمَةَ مِنْ كُلِّ بِرٍّ، وَالسَّلَامَةَ مِنْ كُلِّ إِثْمٍ، لَا تَدَعْ لِي ذَنْبًا إِلَّا غَفَرْتَهُ، وَلَا هَمًّا إِلَّا فَرَّجْتَهُ، وَلَا حَاجَةً هِيَ لَكَ رِضًا إِلَّا قَضَيْتَهَا، يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ”*
پھر اپنی من پسند ، اچھی دعا مانگیے، نظر، جن اور جادو وغیرہ سے حفاظت کی دعا مانگیے۔
*(دیکھیے ترمذی حدیث479)*
.
مذکورہ اور دیگر ماثورہ وظائف کے ساتھ ساتھ دنیاوی علاج بھی ضرور کرائیے، وہ جو کہا جاتا ہے کہ جن، جادو والے کا دنیاوی علاج نہیں کرانا چاہیے اس سے مزید تکلیف بڑھ جاتی ہے…
میرے مطابق ایسا کچھ نہیں بلکہ وظائف کے ساتھ ساتھ دنیاوی علاج بھی لازم ہے.
الحدیث :
*”تداووا عباد الله، فإن الله، سبحانه، لم يضع داء، إلا وضع معه شفاء، إلا الهرم”*
ترجمہ :
اے اللہ کے بندو دوا کیا کرو کہ بے شک اللہ نے ہر مرض کی شفاء رکھی ہے سوائے بڑھاپے کے۔
*(ابن ماجہ حدیث3436)*

الحدیث،ترجمہ :
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم اس جگہ نمک پانی لگاتے، جہاں بچھو نے ڈنک لگایا تھا اور ساتھ میں قل شریف پڑھتے، دم کرتے جاتے..
*(دیکھیے المصنف لاستاذ البخاری7/398)*.

*✍تحریر : العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر*

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *