گروپ اور تنہائی

ایک شخص ، جو اپنے دوستوں کے ساتھ باقاعدگی سے گروپ میں شریک ہوتا تھا ، اچانک کسی اطلاع کے بغیر اس نے حصہ لینا چھوڑ دیا۔

کچھ ہفتوں کے بعد ، ایک انتہائی سرد رات میں اس گروپ کے رہنما نے اس سے ملنے کا فیصلہ کیا اور اس کے گھر گیا۔وہاں اسنےاس شخص کو گھر میں تن تنہا ایک چمنی کے سامنے بیٹھا ہوا پایا۔ جہاں ایک روشن اور آرام دہ آگ جل گئی تھی۔ اس شخص نے مہمان کا استقبال کیا۔ دونوں افراد خاموشی سے چمنی کے آس پاس رقص کرتے شعلوں کو دیکھتے رہے ۔کچھ منٹ کے بعد مہمان نے ایک لفظ کہے بغیر ، جلتے انگاروں میں سے ایک کا انتخاب کیا جو سب سے زیادہ چمک رہا تھا ، اس کو چمٹے ک ساتھ سائیڈ میں الگ رکھ دیا ۔ پھر وہ پھر بیٹھ گیا۔ میزبان ہر چیز پر دھیان دے رہا تھا ۔ کچھ ہی دیر میں ، تنہا انگارے کا شعلہ تھمنے لگا ، تھوڑی ہی دیر میں جو پہلے روشن اور گرم تھا کوئلے کے کالے اور مردہ ٹکڑے کے سوا کچھ نہیں رہ گیا تھا۔

سلام کے بعد سے بہت ہی کم الفاظ بولے گئے تھے۔ روانگی سے پہلے ، مہمان نے بیکار کوئلہ اٹھایا اور اسے دوبارہ آگ کے بیچ رکھ دیا۔ فوری طور پر ، اس کے چاروں طرف جلتے ہوئے کوئلوں کی روشنی اور حرارت نے اسے دوبارہ زندہ کردیا۔ جب مہمان روانگی کے لئے دروازے پر پہنچا تو میزبان نے کہا: آپ کی آمد کا شکریہ اور آپ کے خوبصورت سبق کے لئے۔ میں جلد ہی گروپ میں واپس آؤں گا۔

گروپ کیوں بجھ گیا …..؟ بہت آسان: کیونکہ آنے والا ہر ممبر باقی سے آگ اور حرارت لیتا ہے۔ یہ گروپ کے ممبروں کو یاد رکھنا چاہیے کہ وہ شعلے کا ایک حصہ ہیں اور ہم سب ایک دوسرے کی آگ کو جلانے کے لئے ذمہ دار ہیں اور ہمیں اپنے درمیان اتحاد کو قائم رکھنا چاہئے تاکہ آگ واقعی مضبوط ، موثر اور دیرپا ہو۔

گروپ بھی ایک فیملی کی طرح ہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ کبھی کبھی ہم کچھ پیغامات سے ناخوش اور ناراض ہوتے ہیں ۔ جو بات اہم ہے وہ یہ ہے کہ اس تعلق کو قائم رکھنا چاہیے ۔ہم یہاں ایک دوسرے کی خیریت سے آگاہ رہنے کے لئے، خیالات کا تبادلہ کرنے یا محض یہ جاننے کے لئے ہیں کہ ہم تنہا نہیں ہیں۔
دوسروں سے حرارت لیں اور اپنی حرارت سے دوسروں کو مستفید کریں۔

اس شعلہ کو زندہ رکھیں🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *