Click down to read more
یونان میں ایک شخص سقراط کے پاس آیا اور اس سے کہا ، ’’ میں تمہیں تمہارے ایک دوست کے بارے میں کچھ بتانا چاہتا ہوں !‘‘ سقراط نے ہاتھ کے اشارے سے اسے روکا اور کہا، ’’ اس سے قبل کہ تم مجھے یہ بات بتاؤ، میں چاہوں گا کہ تم ایک چھوٹا سا امتحان پاس کرو، یہ تہری تقطیر(three filters test) کا ٹیسٹ ہے…
’’ جو کچھ تم مجھے بتانے جا رہے ہو، اس کے بارے میں تمہیں پورا یقین ہے کہ وہ سچ ہے؟ ‘‘
’’ نہیں … ‘‘ اس آدمی نے کہا، ’’ اصل میں، میں نے کسی سے یہ سنا ہے! ‘‘
’’ اچھا!‘‘ سقراط نے کہا، ’’ تو گویا تم پہلے سوال کو پاس نہیں کر سکے، اس لیے کہ تم نے فقط سنا ہے، دوسرا سوال یہ ہے کہ جو کچھ تم مجھے میرے دوست کے بارے میں بتانا چاہ رہے ہو، کوئی اچھی بات ہے؟ ‘‘
’’نہیں… ‘‘ اس نے کہا ’’ اس کے الٹ! ‘‘
’’ تو گویا تم مجھے میرے دوست کے بارے میں کچھ ایسا بتانا چاہ رہے ہو جو کہ اچھا بھی نہیں اور تمہیں اس کے سچ ہونے پر بھی یقین نہیں؟ ‘‘ سقراط رکا، ’’ چلو… پھر بھی میں تم سے ٹیسٹ کا تیسرا سوال پوچھوں گا، کیا معلوم کہ تم پہلے دو سوالوں میں پاس نہیں کر سکے مگر تیسرے سوال میں پاس کر لو! ‘‘ اس آدمی نے سوالیہ نظروں سے سقراط کو دیکھا۔
’’ کیا جو کچھ تم مجھے میرے دوست کے بارے میں بتانا چاہتے ہو، سچ یا جھوٹ اور اچھا بھی نہیں… اس بات کے جاننے سے مجھے کوئی فائدہ ہو گا اور نہ جاننے سے کوئی نقصان؟‘‘’’ نہیں … ‘‘ وہ بولا، ’’ حقیقت میں نہیں، تمہیں اس کے جاننے سے کوئی فائدہ ہو گا نہ اس کے نہ جاننے سے کوئی نقصان !‘‘
’’ اچھا !‘‘ سقراط نے مسکرا کر پوچھا، ’’ جو کچھ تم مجھے بتانا چاہتے ہو، نہ وہ سچ ہے، نہ اچھا، نہ اس کے جاننے کا مجھے کوئی فائدہ ، نہ لاعلمی سے کوئی نقصان تو میں تمہاری اس بات کو کیوں سنوں !! ‘‘
آپ کے پاس کوئی آئے، پراسرار انداز میں آپ سے کوئی بات کہنا چاہے تو اس سے تین سوال پوچھیں، اس تقطیری ٹیسٹ سے اگر وہ شخص پاس ہو جائے تو ہی اس کی بات کو اہمیت دیں۔
… جو بات تم مجھے بتانے والے ہو ، وہ سچ ہے؟
… کیا یہ کوئی اچھی بات ہے کسی کے بارے میں جو تم بتاؤگے؟
… کیا اس کا جاننا میرے لیے فائدہ مند یا نہ جاننا نقصان دہ ہے؟
سب سے اہم بات… صرف دوسروں کو ہی اس ٹیسٹ سے نہ گزاریں بلکہ جب کسی کو کوئی بات بتانے لگیں تو خود سے بھی پوچھیں کہ آیا وہ بات سچ ہے، کوئی اچھی بات ہے اور اس کے بتانے کا اس شخص کو کوئی فائدہ ہے جسے آپ بتا رہے ہیں اور نہ بتائیں تو نقصان؟؟؟
اس ٹیسٹ سے کسی کو گزارنا اتنا مشکل کام نہیں، مگر ہم بہت سی ایسی برائیوں سے بچ جائیں گے جو بظاہر بڑی معلوم نہیں ہوتیں ، مگر ہم غلط اور جھوٹی باتوں پر یقین کر کے، ان کے carrier بن کے، ان جھوٹی اورناقص معلومات کو پھیلا کر اپنے لیے آخرت میں بڑے بڑے عذاب مول لینے کا سود ا کرتے ہیں