حافظہ کیسے مضبوط ہوگا..؟
امام وکیع بن جراح رضی اللہ عنہ فقہ و حدیث میں امامت کے منصب پر فائز ہیں، ہمیشہ قبلہ رخ بیٹھتے اور ہر رات قرآن مجید کا ایک ختم فرماتے اور دن کو روزہ رکھتے یہی زندگی بھر معمول رہا، سینکڑوں محدثین وفقہاء کی طرح ان کا بھی حافظہ غیر معمولی تھا، حدیث شریف کی مجلس میں زبان حافظہ کی قوت سے بولتی، علی بن خشرم کہتے ہیں کہ میں نے وکیع کے ہاتھ میں کبھی کتاب نہیں دیکھی، وہ خود پیکرِ حفظ تھے،ایک بار علی بن خشرم نے پوچھا: ” قوتِ حفظ کی کوئی دوا ہو تو بتا دیں“، وکیع فرمانے لگے اگر بتا دوں تو استعمال کرو گے، انہوں نے کہا واللہ! کیوں نہیں، فرمانے لگے: ”ترکِ معاصی، قوتِ حفظ کے لیے ترکِ معاصی سے زیادہ مجرب دوا میں نے نہیں دیکھی“….
(متاعِ وقت اور کاروانِ علم، ص159)
سبحان اللہ! کیسا خوبصورت نسخہ ہے کہ گناہوں کو ترک کرنے سے حافظہ مضبوط ہوتا ہے، امام شافعی رحمۃ اللّٰہ علیہ فرماتے ہیں:
شكوت إلي وكيع سوء حفظي
فأوصاني إلي ترك المعاصي
یعنی میں نے وکیع بن الجراح سے حافظہ کی کمزوری کی شکایت کی تو آپ نے مجھے گناہ چھوڑنے کی وصیت فرمائی….
دراصل یہ ہمارے لئے اقوالِ زریں ہیں ورنہ امام شافعی رحمۃ اللّٰہ علیہ کا حافظہ بھی بہت زیادہ مضبوط تھا اور آپ زہد و تقویٰ کے اعلیٰ مقام پر تھے۔۔۔۔
ہمیں اپنے وقت کی قدر کرنی چاہیے، گناہوں سے بچنا چاہیے اور جب بھی کوئی گناہ سر زد ہو تو فوراً توبہ کرنی چاہیے تاکہ ہمارا حافظہ مضبوط رہے اور اپنے اوقات کو سب سے زیادہ مطالعہ میں استعمال کرنا چاہیئے۔۔۔۔
3 ذوالقعدہ 1441ھ
26 جون 2020ء