حج کے چھ ایام
حج کا پہلا دن: ۸ ذی الحجہ : آج منی میں قیام کرکے ظہر، عصر ، مغرب، عشاء اور ۹ ذی الحجہ کی نماز فجر ادا کریں۔ منی میں یہ پانچوں نمازیں ادا کرنا اور آج کی رات منی میں گزارنا سنت ہے، لہذا اگر کسی وجہ سے منی پہنچنے میں کچھ تاخیر ہوجائے یا منی نہ پہنچ سکیں تو کوئی دم وغیرہ لازم نہیں، لیکن قصداً ایسا نہ کریں۔
حج کا دوسرا دن: ۹ ذی الحجہ : آج صبح تلبیہ پڑھتے ہوئے منی سے عرفات کے لئے روانہ ہوجائیں۔ عرفات پہونچ کرظہر اور عصر کی نمازیں وہاں اداکریں۔ غروب آفتاب تک قبلہ رخ کھڑے ہوکر خوب دعائیں کریں۔ غروب آفتاب کے بعدتلبیہ پڑھتے ہوئے عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوجائیں۔ مزدلفہ پہونچ کر مغرب اور عشاء کی نمازیں عشاء کے وقت میں ادا کریں۔ رات مزدلفہ میں گزاریں، البتہ خواتین اور معذور لوگ آدھی رات کے بعد مزدلفہ سے منی جاسکتے ہیں۔
حج کا تیسرا دن: ۱۰ ذی الحجہ: مزدلفہ میں نماز فجر ادا کرکے دعائیں کریں۔ طلوع آفتاب سے قبل منی کے لئے روانہ ہوجائیں۔ کنکریاں بھی اٹھالیں۔ منی پہونچ کر بڑے اور آخری جمرہ پر ۷ کنکریاں ماریں۔ تلبیہ پڑھنا بند کردیں۔ قربانی کریں۔ بال منڈوائیں یا کٹوائیں۔ احرام اتاردیں۔ طواف زیارت یعنی حج کا طواف اور حج کی سعی کریں۔ (قربانی، بال کٹوانے، طواف زیارت اور حج کی سعی کو ۱۲ ذی االحجہ کی مغرب تک مؤخر کرسکتے ہیں)۔
حج کا چوتھا اور پانچواں دن: ۱۱ و ۱۲ ذی الحجہ: منی میں قیام کرکے تینوں جمرات پر زوال کے بعد سات سات کنکریاں ماریں۔ قربانی، طواف زیارت اور حج کی سعی ۱۰ ذی الحجہ کو نہیں کرسکے تو ۱۱ یا ۱۲ ذی الحجہ کو بھی دن ورات میں کسی وقت کر سکتے ہیں۔ ۱۲ ذی الحجہ کو کنکریاں مارنے کے بعد منی سے جاسکتے ہیں۔
حج کا چھٹا دن: ۱۳ ذی الحجہ: اگر آپ ۱۲ ذی الحجہ کو منی سے روانہ نہیں ہوئے توتینوں جمرات پر زوال کے بعدکنکریاں ماریں۔
دعا گو: ابو یمنی